Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑھ کے دیکھے کوئی لگائے حساب

سیلانی سیوتے

پڑھ کے دیکھے کوئی لگائے حساب

سیلانی سیوتے

MORE BYسیلانی سیوتے

    پڑھ کے دیکھے کوئی لگائے حساب

    زندگانی ہے مسئلوں کی کتاب

    اب گدائی سے کچھ نہیں حاصل

    مل گیا ہے ہر ایک در سے جواب

    یہ جو چاہیں تو راہ میں لوٹیں

    ایسے رہبر ہیں آج کل کے جناب

    صبح جلوہ نمائی کرتی ہے

    رات ہے اس کے رخ کی ایک نقاب

    کون اب زندگی کو سمجھائے

    موت خود ہی ہے زندگی کا جواب

    پھر بھی مطلب نہ کوئی جان سکا

    لاکھ دہرائی زندگی کی کتاب

    آبلہ پا جنوں کے صحرا میں

    ہم بھی الٹا کئے خرد کی نقاب

    میں بہت دن سے چپ ہوں سیلانیؔ

    کس نے چھیڑا ہے زندگی کا رباب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے