پڑھ رہے تھے وہ لب حور ہمارا قصہ
پڑھ رہے تھے وہ لب حور ہمارا قصہ
یوں ہی تھوڑی ہوا مشہور ہمارا قصہ
صرف اک عیب نکالا تھا غلط فہمی نے
ہو گیا ہم سے بہت دور ہمارا قصہ
آگیں یادیں تری ہاتھ میں مرہم لے کر
جب بھی بننے لگا ناسور ہمارا قصہ
ہم وہ جگنوں ہیں کسی وقت کسی سے سن کر
رو پڑی تھی شب دیجور ہمارا قصہ
خامشی نے انہیں ہونٹوں پہ کیا اپنا قیام
یاد جن جن کو تھا بھرپور ہمارا قصہ
فیضؔ جو پیڑ لگایا ہے ادب کا ہم نے
جاری رکھے گا بدستور ہمارا قصہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.