پڑھا ہے میں نے خط میں آج آیا ہے
پڑھا ہے میں نے خط میں آج آیا ہے
نیا موسم نئے جذبات لایا ہے
تمہاری خود پرستی نا شناسی نے
ہمیں یہ راستہ مشکل دکھایا ہے
زمانے کے ستم درد و الم سارے
سبھی کچھ زندگی سے ہم نے پایا ہے
دکھایا زندگی نے جب بھی ہے دل کو
تری یادوں کو سینے سے لگایا ہے
بنایا ہے خدا نے اس محبت کو
اسے انساں نے جاں دے کر نبھایا ہے
دل و جاں سے تمہیں اے دل ربا ہم نے
انیسؔ جاں بنا دل میں بسایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.