پڑھا تھا جس کو مقدس کتاب کی صورت
پڑھا تھا جس کو مقدس کتاب کی صورت
حرام ہو گیا ہم پر شراب کی صورت
خزاں میں جن کو چنا تھا وہ ایک اک تنکا
بکھر گیا ہے بہاروں میں خواب کی صورت
ہمارے سر کی ہے معراج نوک نیزہ پر
بلندیاں ہی رہیں آفتاب کی صورت
سجی ہے دوش پہ اپنے قبائے گل بدنی
کھلے ہیں زخم بدن پر گلاب کی صورت
تمہارے شہر کی گلیوں میں زندگی کا فسوں
اتر گیا کسی موتی کی آب کی صورت
ہر ایک چیز ہم ان کے حضور ہار کے بھی
پلٹ کے آئے کسی کامیاب کی صورت
پڑھو تو غور سے میرا نوشتۂ ہستی
تمہارے نام ہے اک انتساب کی صورت
اندھیری رات میں جب نکلے میکدے سے شیخ
چلے حرم کو مجسم ثواب کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.