Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑھائی کرنے کے ہی درمیان کھینچتی ہے

غالب دریب

پڑھائی کرنے کے ہی درمیان کھینچتی ہے

غالب دریب

MORE BYغالب دریب

    پڑھائی کرنے کے ہی درمیان کھینچتی ہے

    کبھی کبھی تو وہ لڑکی یوں دھیان کھینچتی ہے

    وہ بیٹھتی ہے دریچے میں رات ہوتے ہی

    اور اس کے بعد ستاروں کے کان کھینچتی ہے

    ہزار جان بھی قربان شاہزادی پر

    کہ جس ادا سے وہ مجھ پر کمان کھینچتی ہے

    یوں کھینچتے ہیں مجھے تیرے جھمکے اپنی طرف

    کسی نمازی کو جیسے اذان کھینچتی ہے

    کلیجے ان کے چباتی ہے بعد میں وہ دریبؔ

    کہ واعظوں کی وہ پہلے زبان کھینچتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے