پڑھیے سبق یہی ہے وفا کی کتاب کا
کانٹے کرا رہے ہیں تعارف گلاب کا
کیسا یہ انتشار دیوں کی صفوں میں ہے
کچھ تو اثر ہوا ہے ہوا کے خطاب کا
یہ طے کیا جو میں نے جنوں تک میں جاؤں گا
یہ مرحلہ اہم ہے مرے اضطراب کا
مانا بہت حسین تھا وہ عمر کا پڑاؤ
قصہ مگر نہ چھیڑئیے عہد شباب کا
اظہرؔ کہیں سے نیند کا اب کیجے انتظام
یونہی نکل نہ جائے یہ موسم بھی خواب کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.