Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑھنے والا کوئی نہیں تھا سارے لکھنے والے تھے

نصیر پرواز

پڑھنے والا کوئی نہیں تھا سارے لکھنے والے تھے

نصیر پرواز

MORE BYنصیر پرواز

    پڑھنے والا کوئی نہیں تھا سارے لکھنے والے تھے

    ہر اجلے کاغذ پر کتنے دھبے کالے کالے تھے

    ہر دم بندھا رہا پیروں سے صحرا کا انجان سفر

    ہم نے اس کو سورج مانا جس کے پاؤں میں چھالے تھے

    ہم اس انجانی بستی میں کیسے پہچانے جاتے

    تم بھی اتنی دور کھڑے تھے جتنی دور اجالے تھے

    بس اک داغ ناکامی تھا جو سانسوں پر لکھا رہا

    ویسے تو بارش نے اپنے سب کپڑے دھو ڈالے تھے

    ہم نے تو اڑتے دیکھا ہے سب کو کھلی فضاؤں میں

    کس کے پاؤں میں زنجیریں تھیں کن ہونٹوں پر تالے تھے

    اس کا مطلب میں گھر میں تھا اور سویا تھا بستر پر

    آویزاں کھڑکی دروازوں پر مکڑی کے جالے تھے

    ایسا ہوتا بن سمجھائے بات سمجھ میں آ جاتی

    ناحق نادانوں نے چادر باہر پاؤں نکالے تھے

    غور سے دیکھو وہاں کہیں سے کچھ بادل گزرے ہوں گے

    آسمان کی جانب ہم نے دریا جہاں اچھالے تھے

    شاید تم نے دیکھ لیا تھا اسی لیے محفوظ رہے

    ویسے تو پروازؔ سبھی نے ہم پر ڈورے ڈالے تھے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے