پڑھتا ہی نہیں وہ کبھی تحریر ہماری
پڑھتا ہی نہیں وہ کبھی تحریر ہماری
اے کاتب تقدیر یہ تقدیر ہماری
سننے تو چلے آئے ہو روداد قفس تم
زنجیر نہ کر لے تمہیں زنجیر ہماری
ہر بار بناتا ہے سلیقے سے مصور
ہر بار بگڑ جاتی ہے تصویر ہماری
افسوس کہ اس وقت بھی ہم وقت پہ آئے
جب دیکھنے آئے تھے وہ تاخیر ہماری
شرجیلؔ ہمیں رات کسی خواب نے دیکھا
پھر ڈھونڈنے نکلی ہمیں تعبیر ہماری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.