Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پگڈنڈیوں پہ چلنا بھی تو بھیڑ چال ہے

اسلم پرویز

پگڈنڈیوں پہ چلنا بھی تو بھیڑ چال ہے

اسلم پرویز

MORE BYاسلم پرویز

    پگڈنڈیوں پہ چلنا بھی تو بھیڑ چال ہے

    اے ندرت خیال ترا کیا خیال ہے

    وہ لوگ خوش نصیب ہیں اس دور میں جنہیں

    اتنی خبر نہیں ہے کہ جینا محال ہے

    یہ التوائے قتل ہے جاں کی اماں نہیں

    شہر ستم میں اب جو صلیبوں کا کال ہے

    بیمار کیجئے نہ ان الفاظ سے مجھے

    کہیے مزاج کیسے ہیں کیا حال چال ہے

    رستے تمام بند ہیں کوئے نجات کے

    مر کر بھی میری خاک یہیں پائمال ہے

    رسم عیار طبع خریدار اٹھ گئی

    جو خود کو بیچ لے وہی صاحب کمال ہے

    بس یہ ہوا ہے آپ کی اوقات گھٹ گئی

    یہ کس نے کہہ دیا ہے کہ قحط‌ الرجال ہے

    تنگ آ کے آپ دیر و حرم کو تو چھوڑ دیں

    لیکن نیا شوالہ یہ ٹیڑھا سوال ہے

    شیشے کا سر لیے ہوئے مٹی کے جسم پر

    بازار کے ہجوم میں چلنا محال ہے

    کب میں نے یہ کہا ہے کہ میں بے مثال ہوں

    اک شخص آئنے میں بھی میری مثال ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے