پہاڑ ہونے کا سارا غرور کانپ اٹھا
پہاڑ ہونے کا سارا غرور کانپ اٹھا
بس اک ذرا سی تجلی سے طور کانپ اٹھا
ہوا نے جیسے ہی تیور دکھائے ہیں اپنے
نکل رہا تھا دیئے سے جو نور کانپ اٹھا
پڑھی جو جبر و تشدد کی داستان کہیں
کبھی شعور کبھی لا شعور کانپ اٹھا
لبوں پہ آ نہ سکی اپنے دل کی ایک بھی بات
کہ جب بھی پہنچا میں اس کے حضور کانپ اٹھا
سزا کچھ ایسی ملی ایک بے قصور کو آج
ہوا تھا اصل میں جس سے قصور کانپ اٹھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.