Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہاڑوں سے ابھی نکلا نہیں تھا

محمد آصف نظیر

پہاڑوں سے ابھی نکلا نہیں تھا

محمد آصف نظیر

MORE BYمحمد آصف نظیر

    پہاڑوں سے ابھی نکلا نہیں تھا

    میں دریا تھا مگر گہرا نہیں تھا

    عیاں ہوتا کسی پر راز کیوں کر

    ابھی وہ وقت ہی آیا نہیں تھا

    سر مقتل مرے ہی تذکرے تھے

    مگر میں غار سے لوٹا نہیں تھا

    حرم تھا منتظر صدیوں سے جس کا

    وہ کوئی بت شکن آیا نہیں تھا

    عجب انداز کا تھا علم میرا

    کسی کے فہم میں آتا نہیں تھا

    میں ایسے بھیس میں بستی سے گزرا

    کسی نے مجھ کو پہچانا نہیں تھا

    شب ہجرت بہت خدشے تھے لیکن

    زمانہ نیند سے جاگا نہیں تھا

    کچھ ایسی روشنی چھائی ہوئی تھی

    کسی کو کچھ نظر آتا نہیں تھا

    یہی پہچان تھی آصفؔ ہماری

    ہمارے پاس آئینہ نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے