پہن کے پیرہن رنگ و بو نکلتا ہے
پہن کے پیرہن رنگ و بو نکلتا ہے
کس اہتمام سے وہ خوبرو نکلتا ہے
عجب ہے شہر کی مخلوق جس کو چھوتا ہوں
گلے سے تیر بدن سے لہو نکلتا ہے
میں تجھ کو وسعت دل میں کہاں کہاں دیکھوں
ہر ایک پردۂ منظر سے تو نکلتا ہے
کوئی بھی نقش بناؤں تو اس کے رنگوں سے
وہی نکلتا ہے اور ہو بہو نکلتا ہے
میں جس کے نور سے رہتا ہوں راہ میں روشن
وہ آفتاب پس جستجو نکلتا ہے
میں اس کو شہر کی گلیوں میں ڈھونڈھتا ہوں مگر
مرا غزال سر دشت ہو نکلتا ہے
عجیب شہر ہے جس گھر پہ دیجیے دستک
کھلے اگر تو ہمارا عدو نکلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.