پہن کے اجلی سی پوشاک چلا جاتا ہے
پہن کے اجلی سی پوشاک چلا جاتا ہے
کون یہ شخص تہ خاک چلا جاتا ہے
کہیں پیچھے رہے جاتے ہیں سبھی ارض و سما
آگے آگے مرا ادراک چلا جاتا ہے
اب تو وہ میری محبت کا بھی مقروض نہیں
جانے کس واسطے نمناک چلا جاتا ہے
کون جا سکتا ہے واں تک پہ اگر ہو محبوب
وہ سر عرش بھی بے باک چلا جاتا ہے
سانپ ہی سانپ لپٹتے ہیں جہاں پیروں سے
ایسے رستوں پہ بھلا خاک چلا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.