پہچان کا اثاثہ وہ جب ہار آئے گا
پہچان کا اثاثہ وہ جب ہار آئے گا
چہرے نئے خریدنے بازار آئے گا
رنگوں کے قافلے نہیں اب میرے ہم سفر
ہم راہ ایک برگ عزا دار آئے گا
ناموس صبح کربلا اپنی ردا سنبھال
چل کر ابھی تو شام کا دربار آئے گا
دیوار و در میں دیر سے سرگوشیاں سی ہیں
فاتح قبیلوں کا کوئی سردار آئے گا
مفتوح بستیوں پہ ہے یلغار کی گھڑی
گلیوں میں ایک لشکر جرار آئے گا
میں سنگ رہ نہیں جو اٹھا کر تو پھینک دے
میں ایسا مرحلہ ہوں جو سو بار آئے گا
بچے جوان ہو گئے نا طاقتی کے ساتھ
کب بازوؤں میں زور علم دار آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.