Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہیلی کون بوجھے گا جواب ناز جاناں کی

جرم محمد آبادی

پہیلی کون بوجھے گا جواب ناز جاناں کی

جرم محمد آبادی

MORE BYجرم محمد آبادی

    پہیلی کون بوجھے گا جواب ناز جاناں کی

    ہم اس ہوں کو سمجھتے ہیں نہیں کی اس نے یا ہاں کی

    ازل سے یہ امانت ہے جنون فتنہ ساماں کی

    خرد کے ہاتھ لگ سکتی نہیں دھجی گریباں کی

    اگر موجوں سے ڈر کے ہم بھی ساحل ہی پہ رہ جاتے

    تو دنیا پر حقیقت حشر تک کھلتی نہ طوفاں کی

    گرفتار بلا کے حق میں وہ زنجیر بنتا ہے

    جو نالہ نیند اڑا دیتا ہے زنداں کے نگہباں کی

    کہے کچھ تو بھرم جائے جو چپ بیٹھے تو ہوک اٹھے

    ضرورت موت بن جاتی ہے غیرت دار انساں کی

    کچھ ایسے پھول ہم نے بھی چنے تھے اپنے دامن میں

    جو اپنے ساتھ رونق لے گئے گلزار امکاں کی

    وہ دیوانہ مرے نزدیک ہوشیاروں سے اچھا ہے

    حقیقت جس نے کچھ سمجھی نہیں تار رگ جاں کی

    یہ مجبوری تماشا چشم عالم میں بنا ورنہ

    خوشی سے دھجیاں کوئی اڑاتا ہے گریباں کی

    چمن کیا ہے نمونہ میرے اک رنگیں تصور کا

    نشاط کار نے صورت بدل دی ہے بیاباں کی

    نکھاریں گے یہی کچھ پھول اور کانٹے کی رنگت کو

    پھٹے دامن پہ جو تاریخ لکھیں گے گلستاں کی

    مقدر میں جو تھی اے جرمؔ قید زیست کی سختی

    عناصر کے روابط بن گئے دیوار و زنداں کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے