پہلا سا کیوں نہ آہ میں میری اثر رہا
پہلا سا کیوں نہ آہ میں میری اثر رہا
کیوں اضطراب شوق سے وہ بے خبر رہا
شاید جہان شوق طلسم خیال ہے
اک لمحہ بھر کا خواب کہ بس لمحہ بھر رہا
جا بھی چکا وہ پھول سی خوشبو بکھیر کر
میں جستجو میں کیوں تہ گرد سفر رہا
میں نے سبھی کے درد میں خود کو کیا ہلاک
یہ بھی تو اک گناہ تھا جو میرے سر رہا
میری یہ آرزو کہ خلاؤں کو سر کروں
لیکن میں وہ پرند کہ بے بال و پر رہا
وہ بھی تو جانتا کہ محبت ہے کیا بلا
کیوں سینہ اس کا میرے خدا بے شرر رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.