Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے چپ چاپ مجھے تکتا رہا دروازہ

محمد احمد ساقی

پہلے چپ چاپ مجھے تکتا رہا دروازہ

محمد احمد ساقی

MORE BYمحمد احمد ساقی

    پہلے چپ چاپ مجھے تکتا رہا دروازہ

    جوں ہی میں جانے لگا بول پڑا دروازہ

    آج تک بھول نہیں پایا میں ان تینوں کو

    وہ محلہ وہ گلی اور ترا دروازہ

    پہلے ہم دونوں بڑی دیر تلک ہنستے رہے

    بات فرقت کی چلی رونے لگا دروازہ

    اک یہی بات سمجھ میں نہیں آئی اب تک

    کیوں پلٹ آیا تھا میں جب وہ کھلا دروازہ

    میں جہاں دستکیں دیتا رہا دیوار تھی وہ

    اور جسے سمجھا تھا دیوار وہ تھا دروازہ

    جانے کس شخص نے دیوار پہ دستک دی ہے

    کہ اچانک ہی وہاں پھوٹ پڑا دروازہ

    یہ وہ دستک ہے کہ دروازہ جسے جانتا ہے

    خود بہ خود یوں ہی نہیں کھلنے لگا دروازہ

    بد حواسی کا یہ عالم تھا کہ کچھ یاد نہ تھا

    اور تو اور مجھے بھول گیا دروازہ

    کئی دروازے نکل آتے تھے دروازے سے

    ایسے لگتا ہے کہ اب بانجھ ہوا دروازہ

    ایک دن بحث چھڑی موت حقیقت کیا ہے

    کچھ نے دیوار کہا کچھ نے کہا دروازہ

    رائیگاں عمر کٹی کھل نہ سکا راز حیات

    زندگی ختم ہوئی تب یہ کھلا دروازہ

    خواب غفلت میں رہا توبہ کا آیا نہ خیال

    اور جب آنکھ کھلی بند ہوا دروازہ

    ضبط اتنا بھی مرے بس میں نہیں تھا احمدؔ

    حبس جب حد سے بڑھا توڑ دیا دروازہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے