پہلے دریا سے صحرا ہو جاتا ہوں
پہلے دریا سے صحرا ہو جاتا ہوں
روتے روتے پھر دریا ہو جاتا ہوں
تنہائی میں اک محفل سی رہتی ہے
محفل میں جا کر تنہا ہو جاتا ہوں
اس کے حسن کے سامنے تم اپنی جانو
میں تو بالکل ہی اندھا ہو جاتا ہوں
جسم پہ جادو کر دیتی ہے وہ آغوش
میں دھیرے دھیرے بچہ ہو جاتا ہوں
خوب جنوں کرتا ہوں جب ہوتا ہوں دکھی
اس پاگلپن میں اچھا ہو جاتا ہوں
ایسی رواں ہوتی ہے وصل میں ابجد جسم
ایک الف چلتا ہوں یا ہو جاتا ہوں
خاک رواں ہوں مرتا ہوں اک جانب سے
دوسری جانب سے پیدا ہو جاتا ہوں
جانے کیا ہوتا ہے شاعری کرتے وقت
بالکل فرحت احساساؔ ہو جاتا ہوں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 75)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.