پہلے فلک سے فرش پہ پھینکا گیا مجھے
پہلے فلک سے فرش پہ پھینکا گیا مجھے
پھر مجھ سے روشناس کرایا گیا مجھے
میری صدا پہ کب مجھے آواز دی گئی
اک اجنبی صدا پہ پکارا گیا مجھے
میں گر چکا تھا اپنے ہی اوج نگاہ سے
دنیا کی جب نگاہ میں لایا گیا مجھے
لپٹی ہوئی کتاب تھا اک گرد پوش میں
لیکن ورق ورق کوئی پھیلا گیا مجھے
محسنؔ میں خوش تھا سوچ کے آئینہ گر ہوں میں
آئینہ جب تلک نہ دکھایا گیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.