پہلے ہم اشک تھے پھر دیدۂ نم ناک ہوئے
پہلے ہم اشک تھے پھر دیدۂ نم ناک ہوئے
اک جوئے آب رواں ہاتھ لگی پاک ہوئے
اور پھر سادہ دلی دل میں کہیں دفن ہوئی
اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے چالاک ہوئے
اور پھر شام ہوئی رنگ کھلے جام بھرے
اور پھر ذکر چھڑا تھوڑے سے غم ناک ہوئے
اور پھر آہ بھری اشک بہے شعر کہے
اور پھر رقص کیا دھول اڑی خاک ہوئے
اور پھر ہم کسی پاپوش کا پیوند بنے
اور پھر اپنے بھی چرچے سر افلاک ہوئے
اور پھر یاد کیا اسم پڑھا پھونک دیا
اور پھر کوہ گراں بھی خس و خاشاک ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.