پہلے اک پردہ ہمارے سامنے ڈالا گیا
پہلے اک پردہ ہمارے سامنے ڈالا گیا
اس طرح دل کش نظارہ آنکھ سے ٹالا گیا
مستقل آنکھوں میں اتنی روشنی ڈالی گئی
جس کی پھر بینائی سے بینائی کا ہالہ گیا
چاندنی بھی تیرگی میں تیرگی سے جا ملی
جگنوؤں کو پیکر ظلمت میں یوں ڈھالا گیا
دل کے ہر گوشے میں پہلے اشک خوں بوئے گئے
تب کہیں جا کر دلوں میں عشق کو پالا گیا
جسم کے سارے عناصر منتشر ہونے لگے
جب محبت کو حصار عقل سے ٹالا گیا
آخرش جب راز سارے فاش ہونے والے تھے
تب کہانی میں نیا کردار اک ڈالا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.