Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے اک پردہ ہمارے سامنے ڈالا گیا

احمد ایاز

پہلے اک پردہ ہمارے سامنے ڈالا گیا

احمد ایاز

MORE BYاحمد ایاز

    پہلے اک پردہ ہمارے سامنے ڈالا گیا

    اس طرح دل کش نظارہ آنکھ سے ٹالا گیا

    مستقل آنکھوں میں اتنی روشنی ڈالی گئی

    جس کی پھر بینائی سے بینائی کا ہالہ گیا

    چاندنی بھی تیرگی میں تیرگی سے جا ملی

    جگنوؤں کو پیکر ظلمت میں یوں ڈھالا گیا

    دل کے ہر گوشے میں پہلے اشک خوں بوئے گئے

    تب کہیں جا کر دلوں میں عشق کو پالا گیا

    جسم کے سارے عناصر منتشر ہونے لگے

    جب محبت کو حصار عقل سے ٹالا گیا

    آخرش جب راز سارے فاش ہونے والے تھے

    تب کہانی میں نیا کردار اک ڈالا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے