پہلے جو ہم چلے تو فقط یار تک چلے
پھر فن سے لے کے حجرۂ فن کار تک چلے
بت خانۂ جہان سے انکار ہے مجھے
لیکن وہ کیا ہوئے تھے جو انکار تک چلے
محو خیال تیری تجلی میں کیا ہوئے
موسیٰ بھی کوہ طور کے اسرار تک چلے
رمز خدا کی رمز بھری روشنی میاں
میں چاہتا تو ہوں مرے کردار تک چلے
کچھ ربط حسن یار کی تازہ گری سے ہو
آنکھوں سے ہو کے سلسلہ اظہار تک چلے
کربل کی خاک سے جو مری خاک جا ملے
پھر خاک میری مرکز انوار تک چلے
یادوں سے بچ نکلنے کا رستہ نہیں ملا
مسجد سے لے کے حسن کے بازار تک چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.