پہلے جو تھی وہ دل کی مرے بات بھی نہیں
پہلے جو تھی وہ دل کی مرے بات بھی نہیں
کچھ سازگار ان دنوں حالات بھی نہیں
کیا دل کا حال ہوگا خدا جانے تا سحر
پہلی سی اب وہ تاروں بھری رات بھی نہیں
ہم نے وفا کا ان کو دکھایا ہے آئنہ
اس میں تو برہمی کی کوئی بات بھی نہیں
سب لوگ اجنبی ہیں یہاں کس کو دیں صدا
اس شہر میں کسی سے ملاقات بھی نہیں
کس کو سنائیں کون سنے کیا پتہ چلے
دلچسپ زندگی کی حکایات بھی نہیں
ہم کیا کسی سے بات کریں مہر و ماہ کی
روشن تو خود ہمارے خیالات بھی نہیں
احمدؔ بقدر ظرف ہیں آسودہ سب یہاں
تشنہ تو کوئی رند خرابات بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.