پہلے کچھ دن مرے زخموں کی نمائش ہوگی
پہلے کچھ دن مرے زخموں کی نمائش ہوگی
پھر مرے حال پہ اس بت کی نوازش ہوگی
ہاں بظاہر تو دھرا جائے گا قاتل لیکن
پس پردہ اسی قاتل کی سفارش ہوگی
پیاسی دھرتی یوں ہی پیاسی ہی رہے گی یارو
اور دریا پہ مسلسل یہاں بارش ہوگی
جس طرح ٹوٹے ہوئے پتے بکھر جاتے ہیں
ہم بکھر جائیں اسی طور یہ سازش ہوگی
کس کو معلوم ہے جو راز مشیت ہے عبیدؔ
جانے کس بات پہ کس شخص کی بخشش ہوگی
- کتاب : Aawaz Ke Saye (Poetry) (Pg. 69)
- Author : Obaidur Rahman
- مطبع : Sehla Obaid (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.