Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے میرے پاؤں میں زنجیر عصیاں دیکھیے

افتخار احمد صدیقی

پہلے میرے پاؤں میں زنجیر عصیاں دیکھیے

افتخار احمد صدیقی

MORE BYافتخار احمد صدیقی

    پہلے میرے پاؤں میں زنجیر عصیاں دیکھیے

    پھر تماشائے طلسم بزم امکاں دیکھیے

    خون دل خون جگر کا نقش عریاں دیکھیے

    اپنے منہ سے کیا کہوں رنگ گلستاں دیکھیے

    اور سب کچھ ہے یہاں انسانیت مفقود ہے

    اب تصور میں فقط انساں کو انساں دیکھیے

    طور ہو یا عرش دونوں ہی دل انساں میں ہیں

    اس کو اپنی ذات میں نزد رگ جاں دیکھیے

    چاند پر ڈالے کمندیں اور خود سے بے خبر

    دیکھیے کوتاہیٔ ادراک انساں دیکھیے

    آگ میں گر جائیے محکم اگر ایمان ہے

    اور پھر شعلوں میں انداز گلستاں دیکھیے

    بے کسی میں ترجمان حال دل ہوتا ہے غم

    میری خاموشی ہے افسانے کا عنواں دیکھیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے