پہلے میرے پاؤں میں زنجیر عصیاں دیکھیے
پہلے میرے پاؤں میں زنجیر عصیاں دیکھیے
پھر تماشائے طلسم بزم امکاں دیکھیے
خون دل خون جگر کا نقش عریاں دیکھیے
اپنے منہ سے کیا کہوں رنگ گلستاں دیکھیے
اور سب کچھ ہے یہاں انسانیت مفقود ہے
اب تصور میں فقط انساں کو انساں دیکھیے
طور ہو یا عرش دونوں ہی دل انساں میں ہیں
اس کو اپنی ذات میں نزد رگ جاں دیکھیے
چاند پر ڈالے کمندیں اور خود سے بے خبر
دیکھیے کوتاہیٔ ادراک انساں دیکھیے
آگ میں گر جائیے محکم اگر ایمان ہے
اور پھر شعلوں میں انداز گلستاں دیکھیے
بے کسی میں ترجمان حال دل ہوتا ہے غم
میری خاموشی ہے افسانے کا عنواں دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.