پہلے پہل گھر سے نکلے ہو دھیان رہے
پہلے پہل گھر سے نکلے ہو دھیان رہے
کچھ پردیس کی لکھنا گر اوسان رہے
لکھنے والے برا ہمیں ہی لکھیں گے
اپنے شہر میں ہم تیرے مہمان رہے
دل سے تیری یاد نکل کر جائے کیوں
گھر سے باہر کیوں گھر کا سامان رہے
ایسا بدلہ اپنا رنگ سمندر نے
کشتیاں کھینے والے تک حیران رہے
گہری نیندیں لانے والی ہوا چلی
ساری رات تری آہٹ پر کان رہے
دن میں جا کر ایک نشان لگا آؤں
کوئی تو رات کو اس گھر کی پہچان رہے
دل ایسا آباد نگر ہے جس میں جمالؔ
گئے ہوؤں کی یاد سدا مہمان رہے
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 67)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.