پہلے پہلے سب کچھ مشکل لگتا ہے
پھر اک عرصے بعد میں یہ دل لگتا ہے
جن لوگوں کی منزل سندر ہوتی ہے
ان لوگوں کو رستا منزل لگتا ہے
وہ جو محفل میں بھی تنہا ہوتا ہے
تنہا ہوتا ہے تو محفل لگتا ہے
جس دن تم سے اچھی باتیں ہوتی ہیں
سارا امبر جھلمل جھلمل لگتا ہے
جو کہتا ہے عورت بس گھر دیکھے گی
لاکھ پڑھا لکھا ہو جاہل لگتا ہے
ماجھی کا گر دل دریا میں لگ جائے
پھر اس کو ہر قطرہ ساحل لگتا ہے
اچھا پڑھنے لکھنے والا وہ شاعر
چاہے مفلس ہو پر قابل لگتا ہے
وہ کچھ اپنوں کی خاطر سب سہتا ہے
چھوڑو تم کو تو بس بزدل لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.