Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے سا رنگ روپ تمہارا نہیں رہا

مسعود احمد

پہلے سا رنگ روپ تمہارا نہیں رہا

مسعود احمد

MORE BYمسعود احمد

    پہلے سا رنگ روپ تمہارا نہیں رہا

    دنیا میں اور کچھ بھی ہمارا نہیں رہا

    ایسے نکل گیا ہے حدود و قیود سے

    دریا کے آر پار کنارا نہیں رہا

    تجھ سے بچھڑ کے دل کا وہ نقصان ہو گیا

    اب تو کوئی خسارہ خسارہ نہیں رہا

    چاروں طرف ہے سرخ اشاروں کا جمگھٹا

    رستے میں کوئی سبز اشارہ نہیں رہا

    وہ سب کے سب فلک نے ہیں اوپر اٹھا لیے

    زیر زمین کوئی ستارہ نہیں رہا

    آدھا گنوا کے آپ کی چیخ و پکار ہے

    لیکن ہمارے پاس تو سارا نہیں رہا

    کتنا پڑا ہے فرق مری ماں کی موت سے

    اب میں کسی کی آنکھ کا تارا نہیں رہا

    لے جا رہے ہو کیسے مرا دل نکال کر

    کیا میں تمہارا سارے کا سارا نہیں رہا

    مٹی میں جا ملا ہے سکندر بھی جیت کر

    ایسا نہیں کہ ہار کے دارا نہیں رہا

    یخ بستہ پانیوں کی طرح جم کے رہ گیا

    جب سے لہو میں کوئی شرارہ نہیں رہا

    کچھ اور سرپھروں کو بھی وحشت نے آ لیا

    مجنوں کا دشت پر وہ اجارہ نہیں رہا

    مسعودؔ اپنے پاؤں پر ہم کیا کھڑے ہوئے

    بیساکھیوں کا کوئی سہارا نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے