پہلے ثابت کریں اس وحشی کی تقصیریں دو
پہلے ثابت کریں اس وحشی کی تقصیریں دو
کیوں مرے پاؤں میں پہناتے ہیں زنجیریں دو
دونوں زلفوں کا تری آیا جو وحشت میں خیال
پڑ گئیں پاؤں میں میرے وہیں زنجیریں دو
کہاں قاصد نے کہ لایا ہوں میں پیغام وصال
آج خلعت مجھے پہناؤ کہ جاگیریں دو
درد دل درد ہوا سینہ کی سوزش بھی گئی
شربت وصل میں تیرے ہیں یہ تاثیریں دو
یا بہانے سے بلائیں اسے یا خط ہی لکھیں
شرمؔ کیا خوب یہ سوجھیں ہمیں تدبیریں دو
- کتاب : Pathan Shayraat ka Tazkira (Pg. 157)
- Author : Khan Mohammad Atif
- مطبع : Khan Mohammad Atif (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.