Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے صحرا سے مجھے کھینچ کے لایا گیا ہے

سرفراز خالد

پہلے صحرا سے مجھے کھینچ کے لایا گیا ہے

سرفراز خالد

MORE BYسرفراز خالد

    پہلے صحرا سے مجھے کھینچ کے لایا گیا ہے

    اور پھر شہر میں لے جا کے بسایا گیا ہے

    یعنی ہر وقت ہی موجود وہ رہتا ہے یہاں

    یعنی وہ لوٹ کے آیا ہے تو سایا گیا ہے

    بے سبب رہتا نہیں ہے وہ ہمیشہ بے چین

    اس کی مرضی کے بغیر اس کو بنایا گیا ہے

    حسن خود آرا کی تصویر بنانے کے لئے

    رنگ کچھ میری نظر سے بھی چرایا گیا ہے

    کھو گیا ہوں میں کہیں شہر کے شور و غل میں

    ڈھونڈنے کے لئے صحرا کو بلایا گیا ہے

    انہیں اطراف میں سنتے ہیں ہوا تھا وہ گم

    انہیں اطراف میں سنتے ہیں وہ پایا گیا ہے

    کس نے سورج کا سفر روک کے رکھا ہوا تھا

    میرے آنگن سے بہت دیر میں سایا گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے