پہلے صحرا سے مجھے کھینچ کے لایا گیا ہے
پہلے صحرا سے مجھے کھینچ کے لایا گیا ہے
اور پھر شہر میں لے جا کے بسایا گیا ہے
یعنی ہر وقت ہی موجود وہ رہتا ہے یہاں
یعنی وہ لوٹ کے آیا ہے تو سایا گیا ہے
بے سبب رہتا نہیں ہے وہ ہمیشہ بے چین
اس کی مرضی کے بغیر اس کو بنایا گیا ہے
حسن خود آرا کی تصویر بنانے کے لئے
رنگ کچھ میری نظر سے بھی چرایا گیا ہے
کھو گیا ہوں میں کہیں شہر کے شور و غل میں
ڈھونڈنے کے لئے صحرا کو بلایا گیا ہے
انہیں اطراف میں سنتے ہیں ہوا تھا وہ گم
انہیں اطراف میں سنتے ہیں وہ پایا گیا ہے
کس نے سورج کا سفر روک کے رکھا ہوا تھا
میرے آنگن سے بہت دیر میں سایا گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.