پہلے تیری جیب ٹٹولی جائے گی
پہلے تیری جیب ٹٹولی جائے گی
پھر یاری کی بھاشا بولی جائے گی
تیری تہ لی جائے گی تتپرتا سے
خود کے من کی گانٹھ نہ کھولی جائے گی
نیتکتا کی میلی ہوتی یہ چادر
دولت کے صابن سے دھو لی جائے گی
ٹوٹی اک امید پہ یہ ماتم کیسا
پھر کوئی امید سنجو لی جائے گی
کون تمہارا دکھ اپنا دکھ سمجھے گا
دکھلانے کو آنکھ بھگو لی جائے گی
کہہ دے کہہ دے پھر مسکا کر کہہ دے تو
تیرے ہی گھر میری ڈولی جائے گی
جھوٹی شان اکیلاؔ کتنے دن کی ہے
ایک ہی بارش میں رنگولی جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.