پہلے تو اپنے حسن سے گھایل کیا مجھے
پہلے تو اپنے حسن سے گھایل کیا مجھے
مرہم لگا کے بعد میں پاگل کیا مجھے
چادر تھا میں گھسی ہوئی مجھ میں تپش نہ تھی
کل رات اس نے اوڑھ کے کمبل کیا مجھے
کہہ بھی رہا تھا خاک ہوں مجھ کو نمی نہ دے
کوزہ گری کی آڑ میں دلدل کیا مجھے
پہلے تو میری روح کو دل میں چھپا لیا
پھر خود کواڑ بن گئی سانکل کیا مجھے
ہو کر بھی ہر جگہ کہیں دکھتا نہیں ہوں میں
تنہائیوں کی گرد نے اوجھل کیا مجھے
مجھ کو کسی کی یاد نے سرسبز کر دیا
اس کے طویل ہجر نے جنگل کیا مجھے
ایسا سوال تھا میں کہ جس کا نہ تھا جواب
مشکل بہت تھا اس نے مگر حل کیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.