پہلے تو چاک زخم جگر دیکھتے رہے
پہلے تو چاک زخم جگر دیکھتے رہے
پھر دیکھنے والوں کی نظر دیکھتے رہے
تھم نے کہاں دیا تھا ہمیں خواہشات نے
رک رک کے بازوؤں کا ہنر دیکھتے رہے
لب پر کھلے ہوئے تھے تبسم کے پھول پر
جو خاک نظر تھے وہ شرر دیکھتے رہے
تم نے تو زندگی کا سفر ختم کر دیا
ہم تھے کہ تیری راہ گزر دیکھتے رہے
پہلے تو ہم نے درد کے پودے لگائے خود
پھر آنسوؤں کے برگ و ثمر دیکھتے رہے
آواز دے رہی تھی نئی زندگی ہمیں
ہم لوگ مگر رخت سفر دیکھتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.