Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے تو دام زلف میں الجھا لیا مجھے

گلزار دہلوی

پہلے تو دام زلف میں الجھا لیا مجھے

گلزار دہلوی

MORE BYگلزار دہلوی

    پہلے تو دام زلف میں الجھا لیا مجھے

    بھولے سے پھر کبھی نہ دلاسا دیا مجھے

    کیا دردناک منظر کشتی تھا رود میں

    میں نا خدا کو دیکھ رہا تھا خدا مجھے

    بیٹھا ہوا ہے رشک مسیحا مرے قریب

    کس بے بسی سے دیکھ رہی ہے قضا مجھے

    ان کا بیان میری زباں پر جو آ گیا

    لہجے نے ان کے کر دیا کیا خوش نوا مجھے

    جن کو رہی سدا مرے مرنے کی آرزو

    جینے کی دے رہے ہیں وہی اب دعا مجھے

    جانے کا وقت آیا تو آئی صدائے حق

    مدت سے آرزو تھی ملے ہم نوا مجھے

    ہر بام و در سے ایک اشارہ ہے روز و شب

    نے میں وفا کو چھوڑ سکا نے وفا مجھے

    دنیا نے کتنے مجھ کو دکھائے ہیں سبز باغ

    ان سے نہ کوئی کر سکا لیکن جدا مجھے

    خوشبو سے کس کی مہک رہے ہیں مشام جاں

    دامن سے دے رہا ہے کوئی تو ہوا مجھے

    تصویر اس کے ہاتھ میں لب پر مری غزل

    دیکھا نہ ایک آنکھ نہ جس نے سنا مجھے

    فرد عمل میں میری ہوں شامل سب ان کے جور

    ان کے کئے کی شوق سے دیجے سزا مجھے

    میری وفا کا ان کو ملے حشر میں صلہ

    مل جائیں ان کے نام کے جور و جفا مجھے

    ہر روز مجھ کو اپنا بدلنا پڑا جواب

    روز اک سبق پڑھاتا ہے قاصد نیا مجھے

    دیکھا تمہاری شکل میں حسن ازل کی ضو

    سجدہ تمہارے در پہ ہوا ہے روا مجھے

    جھونکا کوئی نسیم کا گلزارؔ ناز میں

    ان کا پیام کاش سنائے صبا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے