پہلے تو فقط اس کا طلب گار ہوا میں
پہلے تو فقط اس کا طلب گار ہوا میں
پھر عشق میں خود اپنے گرفتار ہوا میں
آنکھوں میں بسا جب بھی کوئی اجنبی چہرہ
اک لذت بے نام سے دو چار ہوا میں
میں یوسف ثانی نہ زلیخاؔ نہ وہ دربار
کیا سوچ کے رسوا سر بازار ہوا میں
اک عمر بگولوں کے تعاقب میں گزاری
پھر اپنی ہی پرچھائیں سے بیزار ہوا میں
میں منصف دوراں نہ فقیہوں میں ہوں شامل
کس جرم میں بے جبہ و دستار ہوا میں
حق گوئی کی پاداش میں منصور کی صورت
ہر دور میں وقف رسن و دار ہوا میں
میں اپنے ہی ہونے سے گریزاں ہوا خسروؔ
اقرار کی صورت کبھی انکار ہوا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.