پہلے تو غیر مری سمت سے بھر دیتے ہیں
پہلے تو غیر مری سمت سے بھر دیتے ہیں
پھر مجھے سامنے اس شوخ کے کر دیتے ہیں
دست سائل کی طرح شاخیں بڑھی آتی ہیں
بوستاں میں تجھے نذریں گل تر دیتے ہیں
رات بھر چین سے سوئے جو مرے پہلو میں
گالیاں کیوں وہ مجھے وقت سحر دیتے ہیں
اور لوگ ان سے جو ملتے ہیں تو خوش رہتے ہیں
جاننے والوں کا دم ناک میں کر دیتے ہیں
کیا گزرتی ہے خدا جانے عدم والوں پر
واں سے خط بھیجتے ہیں یہ نہ خبر دیتے ہیں
بوسہ مانگو تو سہی حضرت گستاخؔ ان سے
پہلے وہ کرتے ہیں انکار مگر دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.