پہلے تو جستہ جستہ بھول گیا
اور پھر سارا رستہ بھول گیا
بن رہا تھا میں جال خوابوں کا
باہر آنے کا رستہ بھول گیا
شہر دل سے چلا گیا اک شخص
آئینہ اک شکستہ بھول گیا
ہاں خریدا تھا عشق کا سودا
وہ تھا مہنگا کہ سستا بھول گیا
مکتب عشق آ گیا ہوں میں
دل ناداں کا بستہ بھول گیا
حسن کی بارگاہ میں اے سعیدؔ
تو بھی تھا دست بستہ بھول گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.