پہلے تو مجبوری پیدا ہوتی ہے
پہلے تو مجبوری پیدا ہوتی ہے
پھر رشتوں میں دوری پیدا ہوتی ہے
غم سے اکثر دل مردہ ہو جاتے ہیں
چہرے پہ بے نوری پیدا ہوتی ہے
وحشت سے انساں میں شدت بڑھتی ہے
آہو میں کستوری پیدا ہوتی ہے
میری کاوش اس کو پورا کرتی ہے
ورنہ غزل ادھوری پیدا ہوتی ہے
عقل کی ہر دم سننے سے معراجؔ میاں
جذبوں میں معذوری پیدا ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.