پہلے تو شہر بھر میں مثال آئنے ہوئے
پہلے تو شہر بھر میں مثال آئنے ہوئے
پھر گرد سے سراپا سوال آئنے ہوئے
چہرہ چھپائے پھرتا ہے گہرے نقاب میں
اک شخص کو تو لو کی مثال آئنے ہوئے
ہم کو سزا ملی کہ اجالے تھے آئنے
سو اپنی جاں پہ سارا وبال آئنے ہوئے
پھر یوں ہوا کہ ضبط کی صورت نہیں رہی
اور شہر بےنوا کے غزال آئنے ہوئے
جن کے سبب سے ہم ہوئے معتوب شہر میں
اک وقت آ گیا وہ خیال آئنے ہوئے
وہ درد جی اٹھا کہ گریباں تھے تار تار
وہ رت امڈ پڑی کہ نہال آئنے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.