پہلے یہ جسم جلایا جائے
بعد میں شوک منایا جائے
اس کی نظروں میں اگر آنا ہے
اس کی باتوں میں نہ آیا جائے
اب تو گردن پہ ہی بن آئی ہے
اب تو نظروں کو اٹھایا جائے
کس کو ہر شے سے محبت ہے بھلا
کس کو آئینہ بنایا جائے
وہ جو آئے نہ بلایا جائے
وہ نہ آئے جو بلایا جائے
ایسی باتیں جو سکھانے کی نہیں
ایسی باتوں کو سکھایا جائے
دل میں باقی ہیں ابھی امیدیں
کیوں جگر کام میں لایا جائے
جس کو اب بھی ہو سیاست پہ یقین
اس کو یہ ملک دکھایا جائے
وقت کے ساتھ نہ یہ چل پایا
اب خدا پھر سے بنایا جائے
- کتاب : Lafz ke Fasale Par Zindagi (Pg. 55)
- Author : Rajneesh Sachan
- مطبع : Hind Yugm, New Delhi-16 (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.