پہلی نظر میں ہی مری نس نس میں رچ گیا
پہلی نظر میں ہی مری نس نس میں رچ گیا
کیا جانے اس کا کون سا انداز جچ گیا
خوش فہمیوں کے آئنہ خانوں میں اب ابھی
وہ کون ہے جو سنگ ملامت سے بچ گیا
ٹوٹا کب آئنہ یہ کسی کو خبر نہیں
لیکن شکست عکس سے اک شور مچ گیا
سارے اصول مہر بلب دیکھتے رہے
جب جھوٹ کی پناہ میں ہر ایک بچ گیا
اک کھردری فصیل شب خواب زار سے
پھسلا جو آفتاب تو چہرہ کھرچ گیا
کچھ اس قدر شدید تھا طوفان تیز رو
گہرے سمندروں کا بھی پانی الچ گیا
جس کی نہ تاب لا سکے زہریلے سانپ بھی
کس طرح تجھ کو کیفؔ وہ زہراب پچ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.