Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلو میں دل ہے درد محبت لیے ہوئے

فضل حسین صابر

پہلو میں دل ہے درد محبت لیے ہوئے

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    پہلو میں دل ہے درد محبت لیے ہوئے

    بیٹھا ہوں کائنات کی دولت لیے ہوئے

    اس حسن عشوہ گر سے فرشتے نہ بچ سکے

    ہے آدمی تو پھر بشریت لیے ہوئے

    اللہ رے غبار گزر گاہ یار کا

    ہے ذرہ ذرہ طور کی عظمت لیے ہوئے

    ہوگی قبول داور محشر یہ پیش کش

    آیا ہوں میں متاع ندامت لیے ہوئے

    ہوں باریاب بزم وہ ساعت کب آئے گی

    مدت گزر چکی ہے اجازت لیے ہوئے

    حالانکہ مسکراتے ہیں وہ وقت گفتگو

    لہجہ مگر ہے صاف کدورت لیے ہوئے

    مر کر بھی گل رخوں سے جدائی نہ ہو سکی

    پھولوں کا ڈھیر ہے مری تربت لیے ہوئے

    گمنام تھا تو کنج قناعت نصیب تھا

    پھرتی ہے چار سو مری شہرت لیے ہوئے

    ہر گوشہ میرے قلب کا میدان حشر ہے

    ہے مختصر مکان یہ وسعت لیے ہوئے

    نالے نکل کے دل سے اگر عرش تک گئے

    جائیں گے اے فلک یہ تری چھت لیے ہوئے

    اک حوروش کے کوچہ کا صابرؔ ہے دل پہ نقش

    بیٹھا ہوں میں کنار میں جنت لیے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے