پہلو میں میں دبائے ہوئے درد و غم اٹھا
پہلو میں میں دبائے ہوئے درد و غم اٹھا
محفل سے تیری جب بھی اٹھا چشم نم اٹھا
ٹھوکر سے گرد راہ اڑی رہنما بنی
منزل کی سمت جب بھی ہمارا قدم اٹھا
اب لکھ دے حسن و عشق کی رنگین داستاں
اے شاعر جدید اٹھا پھر قلم اٹھا
سجدہ قدم قدم پہ جو کرتا ہوا چلا
تعظیم کے لئے میری خود بھی حرم اٹھا
رندوں نے احترام سے سر کو جھکا لیا
محفل میں ذکر جب بھی کبھی جام جم اٹھا
اس بت نے جب بھی کھول دیے گیسوئے حسیں
ہر سمت جھوم جھوم کے ابر کرم اٹھا
جب بے نقاب آ گئے انورؔ کو وہ نظر
پھر سامنے سے پردۂ دیر و حرم اٹھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.