Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلو نہ دکھے گا تو گزارا نہیں ہوگا

کلیم عاجز

پہلو نہ دکھے گا تو گزارا نہیں ہوگا

کلیم عاجز

MORE BYکلیم عاجز

    پہلو نہ دکھے گا تو گزارا نہیں ہوگا

    ہم سا بھی کوئی درد کا مارا نہیں ہوگا

    ہر شعر ہے تصویر مرے زخم جگر کی

    ہاں دیکھ کہ پھر ایسا نظارا نہیں ہوگا

    تو سب کی سنے ہے کبھی میری بھی غزل سن

    پھر ایسا خوش اسلوب دوبارا نہیں ہوگا

    جس درد سے ہم تجھ کو دیا کرتے ہیں آواز

    بلبل نے بھی یوں گل کو پکارا نہیں ہوگا

    کل ہوگی اگر آج پریشاں نہیں ہوگی

    وہ زلف جسے ہم نے سنوارا نہیں ہوگا

    شمشیر کبھی وقت کی چل ہی نہیں سکتی

    جب تک تری چتون کا اشارا نہیں ہوگا

    جب ترک تعلق کا ستم جھیل چکے ہم

    پھر کون سا غم ہے جو گوارا نہیں ہوگا

    دنیا میں مری جان کے دشمن تو بہت ہیں

    تم جیسے ہو ایسا کوئی پیارا نہیں ہوگا

    ہم کو کوئی امید زمانے سے نہیں ہے

    جو تیرا ہوا ہے وہ ہمارا نہیں ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے