پہنا ہو بر میں جامہ مرا گلعذار سرخ
پہنا ہو بر میں جامہ مرا گلعذار سرخ
آئی ہے کیا مزے سے چمن میں بہار سرخ
جب سے گرا ہے خون شہیداں کا خاک پر
تب سے ہوا ہے جوش گل لالہ زار سرخ
میں خواب میں ہوا ہوں ہم آغوش گل بدن
کیا دیکھتا ہوں صبح کو ہے گا کنار سرخ
یاں لگ بہے ہے خون مرے اشک چشم سے
بہتے ہیں اب کے سال میں سب جوئبار سرخ
مقتول جو کہ دست حنا بند سے ہوا
رکھتا بجا ہے قبر پہ سنگ مزار سرخ
گل کا خجل ہو رنگ پسینے میں بہہ گیا
گل رو کے عکس رخ سے ہیں اب آبشار سرخ
خون جگر کا حال فتوتؔ میں جب لکھا
مسطر کا ہو گیا ہے ہر اک تار تار سرخ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.