Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہنچ گیا تھا وہ کچھ اتنا روشنی کے قریب

شارب مورانوی

پہنچ گیا تھا وہ کچھ اتنا روشنی کے قریب

شارب مورانوی

MORE BYشارب مورانوی

    پہنچ گیا تھا وہ کچھ اتنا روشنی کے قریب

    بجھا چراغ تو پلٹا نہ تیرگی کے قریب

    سلگتی ریت پہ بھی اس کا حوصلہ دیکھو

    ہوئی نہ پیاس کبھی خیمہ زن نمی کے قریب

    بدن کے دشت میں جب دفن ہو گیا احساس

    وفا پھٹکتی بھلا کیسے آدمی کے قریب

    ہماری پیاس کے سورج نے ڈال کر کرنیں

    کیا ہے گہرے سمندر کو تشنگی کے قریب

    جو زخم دل کو رفو کر رہا تھا اشکوں سے

    ہمارے بعد نہ دیکھا گیا کسی کے قریب

    بشر نے چاند ستاروں کو چھو لیا لیکن

    یہ آدمی نہ کبھی آیا آدمی کے قریب

    ہمارے بچوں کے لب پیاس سے ہیں جھلسے ہوئے

    ہماری لاش بھی رکھنا نہ تم نمی کے قریب

    یہ کس کے نام سے بڑھتی ہیں دھڑکنیں دل کی

    یہ کون ہے مرے احساس زندگی کے قریب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے