پہنچے نہ جو مراد کو وہ مدعا ہوں میں
پہنچے نہ جو مراد کو وہ مدعا ہوں میں
ناکامیوں کی راہ میں خود کھو گیا ہوں میں
کہتے ہیں جس کو حسن اسی کا ہے نام عشق
دیکھو مجھے بغور کہ شان خدا ہوں میں
پردہ اٹھا کہ ہوش کی دنیا بدل گئی
حیران ہوں کہ سامنے کیا دیکھتا ہوں میں
پیوند خاک ہو کے ملیں سر بلندیاں
دشت جنوں میں بن کے بگولا اڑا ہوں میں
واعظ کے پند و وعظ کا اتنا اثر تو ہے
جو کچھ بھی آج اس نے کہا پی گیا ہوں میں
سمجھے مری حقیقت ہستی کوئی رتنؔ
عین فنا کی شکل میں عین بقا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.