پیہم تلاش دوست میں کرتا چلا گیا
پیہم تلاش دوست میں کرتا چلا گیا
کونین کی حدوں سے گزرتا چلا گیا
جتنا مذاق عشق سنورتا چلا گیا
رنگ طبیعت اور نکھرتا چلا گیا
اک سنگ دل کی دیدہ دلیری تو دیکھنا
شکوؤں کا اعتراف بھی کرتا چلا گیا
بے چارگی تو دیکھیے مجبور شوق کی
تہمت مقدرات پہ دھرتا چلا گیا
دیتے رہے فریب مسرت وہ پے بہ پے
میں غم کی منزلوں سے گزرتا چلا گیا
تصویر یاس و غم تھی بظاہر نہاں مگر
ہر نقش دل ہی دل میں ابھرتا چلا گیا
دل محو اضطراب نظر ساکت و خموش
یہ کون سامنے سے گزرتا چلا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.