پیکاں جگر پسند ہے خنجر گلو پسند
پیکاں جگر پسند ہے خنجر گلو پسند
قاتل مجھے قبول کرے جس کو تو پسند
پیکاں کو زہر ہی میں بجھا لے وہ بت کہیں
ہوگا نہ طوف کعبۂ دل بے وضو پسند
پیر مغاں کو ڈھونڈھ لیا خضر مل گئے
ہے میرے مدعا کو مری جستجو پسند
کہتے ہیں عرض وصل و تمنائے قتل پر
یہ آرزو پسند نہ وہ آرزو پسند
یا رب گراں ہو قیمت دل ہائے عاشقاں
یا کوڑیوں کے مول بکے چار سو پسند
تھا خود پسندیوں پہ مجھے ناز کس لئے
میں تجھ کو نا پسند رہا مجھ کو تو پسند
تیرے گلے کا ہار رہے کاش دست شوق
مضمون وصل کو ہے بیاض گلو پسند
زاہد یہ اپنی اپنی پسند اپنی اپنی آنکھ
ظرف وضو تجھے مجھے جام و سبو پسند
پیکاں پہ جو جگر ہو مجھے وہ جگر قبول
مژگاں پہ جو لہو ہو مجھے وہ لہو پسند
آبادیٔ حریم دل و جاں ہے جس کی یاد
وہ خوبرو پسند ہے وہ خوش گلو پسند
یہ شکر کا مقام ہے یہ فخر کی جگہ
راسخؔ سے خود پسند کو آیا ہے تو پسند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.