پیکر لالہ و گل ہے اسے پتھر نہ کہو
پیکر لالہ و گل ہے اسے پتھر نہ کہو
وہ ہے محبوب مرا اس کو ستم گر نہ کہو
یہ تو سچ ہے کہ خدا نے ہے دیا صبر مجھے
پھر بھی ایوب نہیں مجھ کو پیمبر نہ کہو
اپنی تخلیق کو بیچا نہیں کرتے فن کار
بت فروشوں کو کبھی بھول کے آذر نہ کہو
منتشر صدیوں سے ہیں تار گریباں کی طرح
ہم ہیں اوراق پریشاں ہمیں دفتر نہ کہو
دوستو کچھ تو کہو تاکہ میں خود کو جانوں
مجھ کو بد تر ہی کہو گر مجھے بہتر نہ کہو
وہ تو پاگل ہے جسے کہتے ہیں سب لوگ عمرؔ
ایسے دیوانے کو دانا و قلندر نہ کہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.